Pages

اتوار، 27 مارچ، 2016

ایم فل اور پی ایچ ڈی کے سکالرز سے چند سوالات

ایم فل اور پی ایچ ڈی کے سکالرز اور فاضل محققین متوجہ ہوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
علم و تحقیق کے صورتِ حال پر ایک طاقتور بیانے کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں آپ کا تعاون درکار ہے، درج ذیل سوالات کے جواب دینے کی زحمت فرمائیں۔ یہ آپ کے لیے بھی اچھا ہے اور آنے والوں کے بھی:
1۔ کورس ورک کے دوران آپ کو جو ریسرچ میتھاڈالوجی پڑھائی گئی کیا اس کے معیار سے آپ مطمئن ہیں؟
2۔ آپ کو پڑھانے والے استاد کی عمر کیا تھی؟ کیا زیادہ عمر کے استاد کے ریسرچ کے جدید رجحانات سے کم واقف ہوتے ہیں؟
3۔ نگران مقالہ کا آپ کے ساتھ تعاون کیسا رہا؟
4۔ اپنی تحقیق کے دوران یا اس کے بعد کیا آپ کو یہ احساس ہوا کہ تحقیق کے بارے میں آپ کو مناسب رہنمائی میسر نہین آسکی؟
5۔ کیا آپ کے مقالاجات بین الاقوامی معیار کے جرائد میں چپھپے یا نہیں؟ اگر نہیں تو کیوں؟
6۔ پاکستانی تحقیقی جرائد میں آپ کو مقالات چھاپنے میں کن مسائل کا سامنا ہے؟
7۔ کورس ورک کے دواران لیکچر کے طریقہ اور معیار سے کیا آپ مطمئن ہین؟
آپ ان سوالات کے جواب کمنٹس میں یا ان باکس دونوں طرح دے سکتے ہیں؟
جواب
۔ کورس ورک کے دوران آپ کو جو ریسرچ میتھاڈالوجی پڑھائی گئی کیا اس کے معیار سے آپ مطمئن ہیں؟

قطعاً مطمئن نہیں ہوں۔ مغرب کی کسی بھی چھوٹی سی یونیورسٹی سے تقابل کرلیجیے۔ ہندوستان میں ہمارے ایک عزیز نے صرف پی ایچ ڈی کے لیے کئی سال عبرانی، سریانی اور لاطینی زبان سیکھیں۔ اور یہاں حال یہ ہے کہ تھیسز دیکھ کر کبھی کبھی لگتا ہے کہ Phd 100 کتابوں پر ایک نئی کتاب لکھ مارنے کا نام ہے۔

3۔ نگران مقالہ کا آپ کے ساتھ تعاون کیسا رہا؟
بہت کم نگراں ایسے دیکھنے میں آئے ہیں جو ایک مخلص استاد کی طرح معاونت کرتے ہوں۔ وگرنہ صورت حال یہ ہے کہ نہ ہی موضوع کے انتخاب میں آزادی ہوتی ہے نہ ہی تحقیق میں۔ اور پھر نگراں کی جو آؤ بھگت کرنی پڑتی ہے وہ الگ ہے۔

5۔ کیا آپ کے مقالاجات بین الاقوامی معیار کے جرائد میں چپھپے یا نہیں؟ اگر نہیں تو کیوں؟
اس کی ایک وجہ تو تحقیق کا گرا ہوا معیار ہے اور دوسری وجہ رہنمائی میسر نہ ہونا ہے۔

6۔ پاکستانی تحقیقی جرائد میں آپ کو مقالات چھاپنے میں کن مسائل کا سامنا ہے؟
مقالات تو چھپ جاتے ہیں لیکن اپنے نام کے بجائے شعبے کے سینئیر اساتذہ کے نام سے۔۔ میں نے تحقیقی جرائد میں کیئ ایسے پروفیسرز کے مقالے دیکھے ہیں جنھیں اردو بھی صحیح طرح نہیں آتی اور بیس بیس صفحات کے مقالے ستھری اردو میں ہوتے ہیں ۔ اصل میں یہ بد دیانت لوگ ایم فل اور ایم اے کے طلبا سے مقالہ لکھوا کر شایع کرواتے ہیں۔

7۔ کورس ورک کے دواران لیکچر کے طریقہ اور معیار سے کیا آپ مطمئن ہین؟
ہمارے ہاں اوریجنل محققین کا فقدان ہے۔ پورے کورس کے لیکچرز میں یہ احساس ہوتا ہے کہ اس کورس کا مقصد Phd کی ڈگری کا حصول ہے نہ کہ تحقیق۔
حافظ شارق صاحب
مکمل تحریر >>