عقيدہ رسالت
سوال نمبر 1:رسالت کا لغوي معنیٰ لکھيں
جواب:رسالت کے لغوي معنیٰ پيغام پہنچانا ہے اور پيغام پہنچانے والے کو رسول کہا جاتا ھے
سوال نمبر 2:رسالت کا اصطلاحي معنیٰ کيا ہے؟
جواب: شريعت کي اصطلاح ميں رسول اس ہستی کو کہا جاتا ہے جس کو اللہ تعالیٰ اپنے احکامات اور تعليمات کو اپنے بندوں تک پہنچانے کے لئے منتخب فرمائيں"
سوال نمبر3:رسول اور نبي ميں کيا فرق ہے
رسول اس پيغمبر کو کہتے ہيں جس کو نئي کتاب اور شريعت دي گئي ہو جبکہ نبي عام ہيں چاہے اسے نئي کتاب اور شريعت دي گئي ہو يا نہيں
سوال نمبر 4:وحي کے لغوي اور اصطلاحي معني بيان کريں
جواب: وحي کے لغوي معني ہيں دل ميں چپکے سے کوئي بات ڈالنا 2 اشارہ کرنا
اور وحي کے اصطلاحي معني : اللہ تعالیٰ کا وہ پيغام جو وہ اپنے کسي فرشتے کے ذريعے کسي رسول کي طرف نازل کرے ، يا براہ راست اس کے دل ميں ڈال دے
يا کسي پردے کے پيچھے سے سنوادے
سوال نمبر 5: نزول وحي کے کتنے اور کون کون سے طريقے ہيں
جواب:نزول وحي کے مشہور 5 طريقے ہيں
1: حضرت جبرائيل اپني اصل شکل ميں تشريف لاتے ايسا صرف آپ صلي اللہ عليہ وسلم کي زندگي ميں 3بار ہوا
2:وحی کی دوسري شکل يہ تھي کي جبرائيل امين کسي انساني شکل ميں آتے عموما حضرت دحيہ کلبي کي شکل ميں تشريف لاتےتھے
3:وحی کی تيسري صورت يہ تھي کہ آپ کو نزول قرآن سے قبل سچے خواب نظر آيا کرتے تھےجو کچھ خواب ميں ديکھتے بيداري ميں ويسا ہي ہوجاتا
4:وحی کی چھوتی شکل يہ تھي آپکو گھنٹيوں کي سي آواز سنائي ديتي
5: وحي کي پانچويں صورت يہ تھي کہ حضرت جبرئيل عليہ السلام کسي بھي صورت ميں سامنے آئے بغير آپ کے قلب مبارک ميں کوئي بات القاء فرماديتے تھے
سوال نمبر 6: وحي کي اقسام بيان کريں
جواب: متلو وغير متلو
متلو:قرآن کريم
غير متلو: صحيح احاديث
سوال نمبر 7:رسول کسے کہتے ہيں
جواب: شريعت کي اصطلاح ميں رسول اس ہستي کو کہا جاتا ہے جس کو اللہ تعالي اپنے احکامات اور تعليمات کو اپنے بندوں تک پہنچانے کے لئے منتخب فرمائيں"
سوال نمبر 8:نبي کے معني اور مفہوم بيان کريں
جواب:نبي کے معنی ہے خبر دينے والا چونکہ نبی لوگوں کو اللہ کے پيغام کي خبر ديتا ہے اس لئے اسے نبی کہتے ہيں
سوال نمبر 9:رسول کی ضرورت کيوں پيش آتي ہے؟
جواب؛ تاکہ رسول اللہ تعالی کے پيغام کو واضح انداز ميں لوگوں تک پہنچا ديں 2اللہ تعالیٰ کے احکامات پر خود عمل کر کے عملی نمونہ پيش کريں
سوال نمبر 10:تکميل دين والی آيت بمع ترجمہ تحرير کريں
“اَلْيَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِيْنَکُمْ وَأتْمَمْتُ عَلَيْکُمْ نِعْمَتِی وَرَضِيْتُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ دِيْنًا” (المائدہ) ترجمہ:” آ ج کے دن ميں نے تمہارے لئے تمہارا دين کا مل کر ديا ،اور تم پر ميں نے اپنا احسان پورا کر ديا، اور پسند کيا ميں نے تمہارے لئے اسلام کو دين”
سوال نمبر 11:انبياء کی پانچ خصوصيات بيان کريں
ج:1 بشريت 2 امانت داري 3اللہ تعالی کے احکامات کي تبليغ 4معصوميت 5واجب اطاعت (ان کي اطاعت کرنا ضروری ہوتا ہے )
سوال نمبر 12:قرآن کريم ميں نام ليکر کتنے انبياء کا زکر کيا گيا
جواب:قرآن کريم ميں اللہ تعالی نے 25 انبياء کا نام لیکر ذکر فرمايا
سوال: 13 روايات ميں کتنے انبياء کا ذکر ملتا ہے
جواب: ايک لاکھ 24 ہزار
سوال:14ختم نبوت کا مفہوم واضح کريں
جواب:ختم نبوت سے مراد يہ ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ عليہ وآلہ وسلم اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ہیں اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ عليہ وآلہ وسلم کو اس جہاں ميں بھيج کر بعثت انبياء کا سلسلہ ختم فرما ديا ہے،اب آپ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم کے بعد کوئی نبی مبعوث نہيں ہوگا
سوال نمبر 15:شريعت سے کيا مراد ہے
جواب:’’بندوں کے لئے زندگی گزارنے کا وہ طريقہ جسے اللہ تعالیٰ نے تجويز کيا اور بندوں کو اس پر چلنے کا حکم ديا(جيسے نماز، روزہ، حج، زکوہ اور جملہ اعمال صالحہ)‘‘
سوال نمبر 16:حضور عليہ السلام نے اپنے آخری نبی ہونے کي مثال کس چيز سے دی؟
حضور نے فرمايا ميری اور مجھ سے پہلے گزرے ہوئے انبياء کی مثال ايسے ہے جيسے کسی شخص نے اک عمارت بنائی ور خوب حسين وجميل بنا ئی مگر ايک کنارے ميں اک اينٹ کي جگہ خالی چھوڑ دی اور وہ اينٹ ميں ہوں
0 تبصرے:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔