مولانا انس احمد، کراچی
اللہ رب العزت نے بنی نوع انسان کو بیش بہا انعامات سے نوازا ہے۔ ان میں دل اور دماغ بڑی اہمیت کے حامل ہیں۔ دل اگر بادشاہ ہے تو دماغ اس کا وزیر۔ دماغ ایک حیرت انگیز اور عظیم قوت ہے ۔ یہ وہ عضو ہے جو تمام قدرتی مخلوقات سے انسان کو برتر بناتا ہے، یعنی دماغ کی وجہ سے انسان اشرف المخلوقات ہے۔ اس کائنات میں ہر ذی روح حافظہ کی قوت رکھتی ہے، مگر اللہ رب العزت نے انسان کو یہ قوت سب سے زیادہ عطا کی ہے۔ انسان جو کچھ بھی دیکھتا، سنتا اور محسوس کرتا ہے اس کا اثر و نقش اس کے دماغ پر ثبت ہو جاتا ہے۔ اس اثر و نقش کی تجدید کرنے والی قوت ”حافظہ“ کہلاتی ہے ۔ کسی چیز کو سیکھنے کی اہلیت ، قابلیت، اس کو یاد رکھنے کی صلاحیت اور مناسب موقع و محل پر اس کا استعمال کرنے کی قدرت و صلاحیت کا
نام حافظہ ہے۔
نام حافظہ ہے۔