کفر اسلام پر دو میدانوں میں یلغار کیئے ہوئے ہیں کشمیر ،افغانستان ، عراق ،شام کہیں پر میں وہ اپنی عسکری طاقت آزما رھا ھے ، کہیں تو براہ راست اور کہیں اپنے ان غلاموں کو کھڑا کیا ھے جن کو اک طویل عرصے سے اس خدمت کیلئے تیار کیا تھا ، اور دوسرا میدان نظریاتی ھے اس میدان میں اسکا ہدف یہ ھے کہ مسلمان کا نام باقی رھنے دو اور اسکے اندر سے اسلام ،ایمان ،توحید ،عشق رسالت روحانیت نکال ڈالو، وہ جانتا ھے کہ جب مسلمان سے یہ چیزیں نکل گئیں تو وہ اس ٹائر سے زیادہ بے وقعت ہو جائے گا جس سے ہوا نکال دی جاتی ہیں ، مسلمانوں کی بد قسمتی اور کفار کی خوش قسمتی اس کو مسلمانوں سے ہی ایسے غلاموں کی اک کثیر تعداد میسر آ گئی جو بلا معاوضہ یا کم معاوضہ میں انکی خدمات بجا لانے کو شعوری طور پر اور لا شعوری طور ہر وقت تیار بیٹھی ہے
---------------------------------------------------------------------------------
جو بات کہنی تھی وہ یہ ھے کہ اس وقت ملت اسلامیہ کے نوجوان پر بڑی بھاری زمہ داریاں آ پڑی ھے افسوس کہ وہ ان زمہ داریوں کو بجا کیا لاتا اسے اپنی زمہ داریوں کا احساس تک نھیں ھے ۔آئیں اپنی صلاحیتوں کا جائزہ لیں عسکری یا نظریاتی میدان میں کفر کے راستے میں رکاوٹ بننے کی کوئی بھی صلاحیت آپ کے اندر پائی جاتی ھے تو خدا را اسے دین محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر وار دیجئے ، معرکہ اسلام وکفر میں اپنا کردار ادا کیجئے